ہر مشکل، انسان کو پرکھنے کے لیے آتی ہے، کھرے اور کھوٹے میں فرق کے لیے آتی ہے۔ جولوگ مشکل کے وقت کم ہمت اور تھڑدلے واقع ہوتے ہیں، وہ ہمیشہ مشکلات میں گھرے رہتے ہیں۔ آسانیاں ان کا مقدرنہیں بنتیں۔ اللہ تعالی کے محبوب بندوں کو ہر دور میں آزمایا جاتا رہا ہے خام کو کندن بنانے کے لیے آزمائش شرط ہے۔ جو خود کو خام سے کندن بنانے پر آمادہ و تیار ہوتا ہے تو آزمائش و ابتلا اس کی طرف اس طرح آتی ہیں جس طرح تیز آندھی آتی ہے۔ ان حالات میں وہی کامیاب و کامران ہوتا ہے جو اللہ تعالی سے اپنے تعلق کو مضبوط سے مضبوط تر بناتا ہے اور اسی کے نتیجے میں اللہ تعالی اپنے ان بندوں کی کامیابی وفلاح سے ہمکنارکرتاہے۔ بادشاہ کا خواب اسی حوالے سے ایک سبق آموز کہانی ہے۔ پڑھ کر تو دیکھیے۔